Skip to main content

ایران کا ایک بادشاہ سردیوں کی شام جب اپنے محل میں داخل ھو رھا تھا تو ایک بوڑھے دربان کو دیکھا جو محل کے صدر دروازے پر پُرانی اور باریک وردی میں پہرہ دے رھا تھا۔ بادشاہ نے اُس کے قریب اپنی سواری کو رکوایا اور اُس ضعیف دربان سے پوچھنے لگا: "سردی نہیں لگ رھی؟" دربان نے جواب دیا: "بہت لگتی ھے حضور۔ مگر کیا کروں، گرم وردی ھے نہیں میرے پاس، اِس لئے برداشت کرنا پڑتا ھے۔" "میں ابھی محل کے اندر جا کر اپنا ھی کوئی گرم جوڑا بھیجتا ھوں تمہیں۔" دربان نے خوش ھو کر بادشاہ کو فرشی سلام کہے اور بہت تشکّر کا اظہار کیا، لیکن بادشاہ جیسے ھی گرم محل میں داخل ھوا، دربان کے ساتھ کیا ھوا وعدہ بھول گیا۔ صبح دروازے پر اُس بوڑے دربان کی اکڑی ھوئی لاش ملی اور قریب ھی مٹّی پر اُس کی یخ بستہ انگلیوں سے لکھی گئی یہ تحریر بھی: "بادشاہ سلامت، میں کئی سالوں سے سردیوں میں اِسی نازک وردی میں دربانی کر رھا تھا مگر کل رات آپ کے گرم لباس کے وعدے نے میری جان نکال دی۔" *سہارے انسان کو کھوکھلا کر دیتے ہیں اسی طرح امیدیں کمزور کر دیتی ہیں اپنی طاقت کے بل بوتے جینا شروع کیجیے۔**۔ سہاروں کی بساکھیاں پھینک کر اپنی طاقت آزمائیے!


November 15, 2019 at 12:10PM

Popular posts from this blog

September 10, 2020 at 07:58PM

View this post on Instagram Did you know sheep 🐑 in the Faroe Islands sound different😉 . . . . . . . . . .Repost #hellofrom #faroe #beautifuldestinations #agameoftones #artofvisuals #lonelyplanet #TLpicks #nakedplanet #earthpix #theglobewanderer #IamTraveler #passionpassport #discoverearth #earthfocus #roamtheplanet #createyourstory #YourShotPhotographer #bestvacations #lensbible #IAmATraveler #CondeNastTraveller #Lr_archive A post shared by ₭ʜ͛ʌwʌjʌ ⩓ɴᴇᴇQ ᕈʌsʀᴜ͛ʀᎥ (@aneeqpasruri) on Sep 10, 2020 at 7:58am PDT via Instagram @AneeqPasruri

October 26, 2020 at 06:01PM

Follow https://bit.ly/2SZAOMA